متحدہ اسلام کا منشور
Author: Rashid Shaz
اس کتاب کی اشاعت ہماری ہزار سالہ فکری تاریخ کا ایک اہم سنگِ میل ہے۔ اگر اسے کھلے دل و دماغ سے پڑھا جائے تو عجب نہیں کہ یہ مختصر سا کتابچہ ایک نئی تبدیلی کا نقطۂ آغاز بن جائے۔
ہمارا شیعہ یا سنّی ہوجانا، یا اسمٰعیلی اور اباضی کہلانا، یا حنفی، شافعی، زیدی، جعفری کے خیموں میں بٹ جانا، یا بریلوی، دیوبندی، جماعتی اور سلفی شناختوں کا اختیار کر لینا ہماری تاریخ کا پیدا کردہ انحراف ہے جس نے گزرتے وقتوں کے ساتھ اتنے مختلف اور متحارب فرقوں کو جنم دیا کہ امت کی قوت پارہ پارہ ہوکر رہ گئی۔ آج دنیا کے دگرگوں حالات ہم سے اس بات کے طالب ہیں کہ اقوامِ عالم کی رہنمائی کے لیے آخری نبیؐ کی امت فی الفور سامنے آئے۔ اور یہ کام اس وقت تک نہیں ہو سکتاجب تک کہ خود ہمارا گھر درست نہ ہو۔
وحی کی روشنی اور تاریخ کا مطالعہ ہمیں اس بات پر مطلع کرتا ہے کہ ہمارے سامنے دو ہی متبادل ہیں یا تو ہم آخری وحی کے حاملین کی حیثیت سے سیادتِ عالم کی کمان سنبھالنے کے لیے خود کو تیار کریں یا، بصورتِ دیگر، معزول امتوں کی طرح خدا کے غضب اور تاریخ کے کباڑ خانے کو اپنے مقدر کے طور پرقبول کرلیں۔